ثم أرادوا أن يلتقطه بعض المارة فيمحى أثره. .... ( فارتفع شأنه) !
پھر انہیں کنویں میں پھیکنا چاہا کہ راہ گیر انہیں لے جائیں گے کہ نام و نشان مٹ جائے ( اللہ نے اُن کی شان اور بڑھا دی )
ثم بيع ليكون مملوكا .... ( فأصبح ملكا ) !
پھر انہیں بیچ دیا کہ غلام بن جائیں ( وہ بادشاہ بن گئے )
ثم أرادوا أن يمحو محبته من قلب أبيه.... ( فازدادت ) !
پھر انہون نے باپ کے دل سے سید نا یوسف کی محبت مٹانا چاہی ( وہ بڑھتی چلی گئی)
فلا تقلق من تدابير البشر...فإرادة الله فوق إرادة البشر.
لوگوں کی تدابیر سے پریشان نہ ہوں، اللہ کی مشیت اور اُس کا ارادہ ساری مخلوق کے ارادوں پر غالب ہے
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں