ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

14 جنوری، 2014

اطاعت رسولؑ کی ایک مثال


صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعیناطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کس طرح دل و جان سے ہر وقت تیار رہتے تھے۔ اسے اپنی نجات کا ذریعہ سمجھتے اور اس کے مقابل پر نفسانی میلانات و رجحانات کو یکسر نظر انداز کردیتے تھے۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ مسجد نبوی میں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ دوران خطبہ میں آپ نے فرمایا کہ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ جاؤ۔ حضرت عبداللہ بن رواحہ انصاری ابھی مسجد سے باہر ہی تھے کہ حضور کا یہ ارشاد کان میں پڑا تو معا ان کے قدم زمین میں گڑ گئے اور وہ اسی جگہ بیٹھ گئے۔ اور اتنی بھی جرات نہ کرسکے کہ مسجد میں پہنچ لیں تو اس حکم کی تعمیل کریں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ سے فارغ ہوئے تو کسی نے یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے جذبہ اطاعت پر بڑی مسرت ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے مخاطب ہو کر فرمایا:

"الله تمھارے دل میں الله اور رسول کی اطاعت کا جذبہ اور زیادہ کرے"

یہ تھا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر حکم کی تعمیل کا جذبہ۔

خیر البشرؐ کے چالیس جانثار :از طالب الہاشم

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں