ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

6 دسمبر، 2012

بھائی جان، مہربان، قدردان۔۔۔ایک اور انقلاب آیا چاہتا ہے



بھائی جان، مہربان، قدردان۔۔۔۔۔ایک اور انقلاب آیا چاہتا ہے 


منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری صاحب 23 تاریخ کو ڈھولک کی تھاپ پر، کینیڈا، امریکا و برطانیہ سے امپورٹڈ انقلاب کا ایک نادر نسخہ لے کر تشریف لا رہے ہیں.


ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے فرمایا ہے کہ۔ ”مَیں انتخابی سیاست کا حِصّہ نہیں بنوں گا‘ لیکن موجودہ نظام کو تبدیل کرنے کے لئے آئینی راستہ دکھاؤں گا“۔ ڈاکٹر صاحب نے وضاحت نہیں کی کہ دس سال وطن سے دُور رہ کر پاکستان کا موجودہ نظام تبدیل کرنے کے لئے اُن سے کِس شخص ادارے یا قوّت نے درخواست کی ہے؟ یا وہ از خود”قوم کے وسیع تر مفاد ‘‘میں،’راہ ِاللہ‘ یہ کارِ خیر انجام دینا چاہتے ہیں؟

ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں کہ ۔” مَیں نے پارلیمنٹ چھوڑی ہے ۔ پاکستان نہیں چھوڑا ۔ “ میری قبر پاکستان میں ہی بنے گی“ ۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ طاہر القادری صاحب کی عُمر دراز کردیں! ۔۔ اُن کی درازی عُمر کے لئے دُعاؤں کی اشد ضرورت ہے کہ خود ڈاکٹر صاحب 1993ءمیں فرما چُکے ہیں کہ ” مجھے خواب میں سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم  نے بشارت دی ہے کہ میری عُمر آپ کی عُمر کے برابر (یعنی) 63 سال ہو گی“۔

طاہر القادری صاحب کی تاریخ پیدائش 19 فروری 1951ء ہے۔ 23 دسمبر 2012ءکو جب وطن واپس آئیں گے تو اُن کی عُمر 61 سال‘ 10 ماہ اور 4 دِن ہو جائے گی۔ یعنی بقول ڈاکٹر صاحب اُن کی عُمر صِرف ایک سال ایک ماہ اور 26 دِن رہ جائے گی۔ اگر سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم  کی طرف سے ڈاکٹر صاحب کو عُمر میں توسیع کی نئی بشارت دی گئی ہے تو الگ بات ہے اور باعثِ اطمینان بھی، لیکن اگر سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے نئی بشارت نہیں دی گئی اور ڈاکٹر صاحب کی عُمر 63 سال ہی مقرر ہے تو میرا مخلصانہ مشورہ انھیں یہ ہے کہ یا تو کوئی "فاسٹ ٹریک" قسم کا انقلاب لے آئیں، ٹائم بہت کم ہے، یا ایسا کریں مہربانی کریں اور ادھر کینیڈا میں ہی کوئی چھوٹا موٹا انقلاب انقلاب کھیل لیں، طبیعت بشاش ہو جائے گی۔ یہ قوم ابھی انقلاب کے لیے تیار نہیں ہے۔ اگر انقلاب بہت جلدی میں بھاگتا ہوا بھی آ گیا  تو ابھی اس کا سانس بھی بحال نہیں ہوا ہو گا کہ ہمیں آپ جیسے ”قابل“ وزیراعظم اور ”قائد انقلاب“ کی جدائی برداشت کرنا ہو گی۔ پھر کون سنبھالے گا ملک کو؟

ارے قادری صاحب ضد نہ کریں، مان  جائیں اور ”اس ادارے“ سے معذرت کر لیں جس نے آپ کو انقلاب کی دعوت دی ہے۔ اور اپنا آخری سال خوب جم کے الله الله کریں، کوئی چلے شلے کاٹیں اور قوم کے لیے دعائیں کریں۔



0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں