مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مفتیان کرام سے بصد احترام چند سوالات
١) جب بنگلہ دیش پاکستان کا حصہ تھا تو ان کا چاند ایک تھا یعنی بنگال میں چاند نظر آنے پر ہم روزہ رکھتے اور عید کرتے تھے تو آج ان کا چاند کس دلیل پر الگ الگ ہو گیا؟
٢) اگر آج ہندوستان اور افغانستان ایک ملک بن جائیں تو کیا ان کا چاند الگ الگ ہو گا یا ایک ہوگا تو کس دلیل پر ہو گا؟
٣) افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر ایک پہاڑ پر بیٹھے ہوئے دو مسلمان چاند کو دیکھتے ہیں لیکن صرف افغان روزہ رکھتے ہیں تو پاکستانی روزہ کیوں نہیں رکھتے اس کی کیا دلیل ہے؟
٤) رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب حج کے لئے جاتے تھے تو مدینہ منورہ کی تاریخ کے حساب سے جاتے تھے یا مکہ والوں کی تاریخ کے حساب سے جاتے تھے؟
٥) عرفہ کے روزہ کی فضیلت آپ کو معلوم ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے کہ اس سے دو سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور عرفہ وہ ہے کہ جس دن حجاج کرام عرفہ کے میدان میں کھڑے ہوں عرفہ اپنے اپنے ملک کا نہیں صرف ایک ہی عرفہ ہے جس روزعرفہ ہوتا ہے تو ہم عرفے کا خطبہ بذریعہ ریڈیو یا ٹی وی سنتے اور دیکھتے ہیں اور اسی دن ﷲ عزوجل آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے جس طرح اُس کی شان کے لائق ہے؟(صحیح مسلم) کیونکہ یہ حدیث عرفہ کے دن کی ہے اور عرفہ تمام امت کے لیے ہے یا کہ صرف مکہ والوں کے لیے؟
٦) کیا ہم عرفے کا روزہ اس دن رکھیں گے جب حاجی میدان عرفہ میں ہوں یا جب عرفہ کا دن گزر جائے تو پھر اپنے ملک کے حساب سے رکھیں گے؟
٧) لیلۃ القدر کے بارے میں ہم سب جانتے ہیں کہ وہ با برکت رات جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے اوراس رات میں فرشتے اور روح الامین اپنے رب کے حکم سے خیر و برکت کےساتھ اترتے ہیں.... اب سوال یہ ہے کہ جس لیل میں ملائکہ سعودیہ میں نزول فرمائیں گے لیلۃ القدر کی برکات کے ساتھ کیا وہ سعوری عرب کی انگریز کی مقرر کی ہوئی فضائی سمندری بری حد کو پار نہیں کرنے پائیں گے یا نہیں کریں گے کہ پاکستان کا بھی چکر اسی رات لگا لیں؟ جبکہ اہل علم سے سننے میں آیا کہ وہ ایک رات میں ساری زمین کا چکر لگا کر چلے جاتے ہیں۔ لیکن ہمارے مولوی کہتے ہیں کہ نہیں وہ اگلی رات پاکستان آئیں گے۔
میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کیا وہ بھی ہماری طرح علیحدہ علیحدہ رویت ہلال کمیٹی کا اہتمام کرتے ہیں یا انکے ہاں ایک ہی چاند طلوع ہوتا ہے۔