ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

19 اپریل، 2011

رزق


رزق



مخلوق کے خالق کا دعویٰ ہے کہ زمین پر چلنے والے ہر جاندار کے رزق کا کفیل ہے۔ اس میں سب مخلوق شامل ہے ۔ انسان، حیوان،  کیڑے مکوڑے،  مرغ وماہی غرضیکہ ہرذی جان اور ذی روح، بغیر کسی استثنا کے ۔


رزق صرف یہی نہیں کہ جیب میں مال ہو، بلکہ ہماری ہرصفت رزق ہے اور ہماری ہراستعداد رزق ہے ۔ بینائی رزق ہے،  گویائی رزق ہے، خیال رزق ہے، احساس رزق ہے، سماعت رزق ہے، وجود کی طاقت اور لطافت رزق ہے، غم رزق ہے، خوشی رزق ہے، علم رزق ہے، محبت رزق ہے، حُسن رزق ہے، ذوقِ جمال رزق ہے اور سب سے بڑی با ت یہ کہ ایمان بھی رزق ہے ۔


اس ہمہ رنگ رزق کے نزول اور حصول کےعمل پرغور کرنے سے یہ با ت واضح ہوجا تی ہے کہ خا لق کا دعویٰ کسی اور دلیل کا محتاج نہیں ۔ وہ ایسا رازق ہے کہ بچے کے پیدا ہونے سے پہلے اُس کے رزق کا انتظام کرچکا ہوتا ہے ۔ 


واصف علی واصف

Beautifil quotation of wasif ali wasif on rizq
khaliq o makhloq

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں