ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

9 نومبر، 2012

اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا

اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا
ماضی تو سنہرا ہے مگر حال کھو گیا

وہ رعب و دبدبہ وہ جلال کھو گیا
وہ حسن بے مثال وہ جمال کھو گیا

ڈوبے ہیں جوابوں‌ میں مگر سوال کھو گیا
اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا

اُڑتے جو فضاؤں میں تھے شاہین نہ رہے
باذوق نہ رہے ذہین نہ رہے

پاکیزہ گر نہ رہے با دین نہ رہے
وہ لال و گلزار وہ مہ جبیں نہ رہے

مومن کا وہ انداز باکمال کھو گیا
اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا

IQBAL teri qoum ka IQBAL kho gaya.
Mazi to sunehra hai magar Haal kho gaya.
Wo Roub-o-Dabdaba wo jalal kho gaya.
Wo Husn Be-Misal wo jamal kho gaya.
Dobe hain jawabon men pr sawal kho gaya.
IQBAL teri Qoum ka IQBAL kho gaya.
Urte jo fizaon men the Shaheen na rahe.
Ba-zouq na rhe,Zaheen na rahe.
Pakiza gar na rahe Ba-Deen na rahe.
Wo Lala-o-Gulzar, Meh jabeen na rahe.
Momin ka W0 Andaz-e-Bakamal kho gaya.
IQBAL teri QUOM ka IQBAL kho gaya..!

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں