ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

14 دسمبر، 2013

ھائے ! یہ رُسوائی، یہ بے بسی اور یہ بےچارگی


" میدان کے عین درمیان میں لکڑی کی سادہ سی میز رکھی ھے جسکے دونوں طرف بھارتی فوج اور سپاہی الگ الگ قطار میں کھڑے ھیں ، میز کے گرد پہلے جنرل اروڑا بیٹھتے ھیں اور ان کے برابر جنرل نیازی بیٹھ جاتے ھیں۔

یہ ان کی زندگی کا سب سے زیادہ ذلّت آمیز لمحہ ھے ، مسّودہ میز پر رکھا ھے، جنرل نیازی کا ہاتھ آگے بڑھتا ھے اور ان کا قلم مسودے پر اپنے دستخط ثبت کر دیتا ھے ۔۔۔ پاکستان کا پرچم سر زمین ڈھاکہ میں سرنگوں ھو گیا ۔۔ جنرل نیازی اپنا ریوالور کھولتے ھیں اور گولیوں سے خالی کر کے جنرل اروڑا کے ہاتھ میں تھما دیتے ھیں ۔۔ جنرل نیازی کے تمغے اور رینک سر عام اتارے جاتے ھیں ۔ ۔ ۔ ۔

ھجوم کی طرف سے گالیوں کی بوچھاڑ شروع ھوتی ھے ۔۔ جنرل نیازی اپنی جیپ کی طرف آتے ھیں جسکا بھارتی فوجیوں نے محاصرہ کر رکھا ھے۔۔۔

" قصاب، بھیڑیے اور قاتل" کا شور اُٹھتا ھے ، جنرل نیازی اپنی گاڑی میں بیٹھنے والے ھیں، ایک آدمی محاصرہ توڑ کر آگے بڑھتا ھے ، اور اُن کے سر پر جوتا کھینچ کر مارتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ھائے! یہ رُسوائی، یہ بے بسی اور یہ بےچارگی، یہ ذلّت اور یہ ہزیمت، ھماری تاریخ نے پہلے کبھی نہ دیکھی تھی ۔۔"

( سقوط بغداد سے سقوط ڈھاکہ تک )

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں