ایک موقع پر حضرت قائدؒ نے فرمایا:۔ ”میری زندگی کی واحد تمنا یہ ہے کہ مسلمانوں کو آزاد اور سر بلند دیکھوں۔ میں چاہتا ہوں جب مروں تو یہ یقین اور اطمینان لے کر مروں کہ میرا ضمیر اور میرا خدا گواہی دے رہا ہو کہ جناحؒ نے اسلام سے خیانت اور غداری نہیں کی اور مسلمانوں کی آزادی تنظیم اور مدافعت میں اپنا فرض ادا کر دیا۔ میں آپ سے اس کی داد اور شہادت کا طلب گار نہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ مرتے دم میرا اپنا دل میرا اپنا ضمیر گواہی دے کہ جناحؒ تم نے واقعی مدافعت اسلام کا حق ادا کر دیا۔ جناحؒ تم مسلمانوں کی تنظیم و اتحاد اور حمایت کا فرض بجا لائے میرا خدا یہ کہے کہ بے شک تم مسلمان پیدا ہوئے اور کفر کی طاقت کے غلبے میں اسلام کو سربلند رکھتے ہوئے مسلمان مرے۔ ”بھائیو! اگر ہمارا دنیا اور آخرت کا مقصود بھی اپنے قائدؒ کی پیروی ہو تو ”آج بھی آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں پیدا“!
ٹیپو سلطان کا سفر آخرت
وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے
امیر المومنین کی چوکیداری
ایک دلچسپ واقعہ
مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں
زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔
پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟
میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔
داستان ایک متکبر کی
سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف
میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا
عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ
14 دسمبر، 2010
Meray Quaid میرے قائدؒ
ایک موقع پر حضرت قائدؒ نے فرمایا:۔ ”میری زندگی کی واحد تمنا یہ ہے کہ مسلمانوں کو آزاد اور سر بلند دیکھوں۔ میں چاہتا ہوں جب مروں تو یہ یقین اور اطمینان لے کر مروں کہ میرا ضمیر اور میرا خدا گواہی دے رہا ہو کہ جناحؒ نے اسلام سے خیانت اور غداری نہیں کی اور مسلمانوں کی آزادی تنظیم اور مدافعت میں اپنا فرض ادا کر دیا۔ میں آپ سے اس کی داد اور شہادت کا طلب گار نہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ مرتے دم میرا اپنا دل میرا اپنا ضمیر گواہی دے کہ جناحؒ تم نے واقعی مدافعت اسلام کا حق ادا کر دیا۔ جناحؒ تم مسلمانوں کی تنظیم و اتحاد اور حمایت کا فرض بجا لائے میرا خدا یہ کہے کہ بے شک تم مسلمان پیدا ہوئے اور کفر کی طاقت کے غلبے میں اسلام کو سربلند رکھتے ہوئے مسلمان مرے۔ ”بھائیو! اگر ہمارا دنیا اور آخرت کا مقصود بھی اپنے قائدؒ کی پیروی ہو تو ”آج بھی آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں پیدا“!
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں