ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

20 مئی، 2012

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زندگی کے سنہرے واقعات




سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زندگی کے سنہرے واقعاتمصنف عبدالمالک مجاہد

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے افضل ہیں ۔اور آپ کی تمام زندگی اسلام کی سربلندی کے لیے وقف تھی۔ آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معتمد ترین رفیق اور اسلام کے عظیم داعی اور مبلغ تھے۔ جنہوں نے اسلامی کرنوں کی ضیاع پاشیوں کے ساتھ ہی اسلام قبول کیا اور مردوں میں سے سب سے پہلے انہیں ہی اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ اور تادم مرگ آپ کی اسلام سے شدید وابستگی رہی ۔ حتی کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں یہ بات معروف تھی کہ امت کے افضل بزرگ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں۔ اور ان کی اسلامی خدمات کا اعتراف خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کیا۔ ایسی عظیم شخصیت کی سیرت نگاری امتیوں کے لیے رشد وہدایت کا باعث ہے۔ ان کی سیرت وکردار سے واقفیت حاصل کرنا اور ان جیسی خدمات انجام دینے کی کوشش کرنا ہر مسلمان کا حق ہے۔ ان کی سیرت نگاری پر کئی کتب دستیاب ہیں اور اس کو مزید متعارف کروانے کے لیے مولانا عبدالمالک مجاہد ڈائریکٹر دارالسلام نے اپنا حصہ ڈال کر ایمانی محبت اور صحابہ کرام سے دلی وابستگی کا ثبوت دیا ہے۔ کتاب طباعت کے تمام محاسن سے مزین ہے البتہ واقعات کی مکمل تحقیق میں تشنگی باقی ہے۔ اس کتاب کا مطالعہ نہایت معلومات افزا اور ایمان میں اضافے کا باعث ہے۔





0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں