ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

10 مئی، 2013

سنہرے فیصلے




سنہرے فیصلے۔۔۔عبدالمالک مجاھد


دین اسلام میں عدل وانصاف کو بنیادی حیثیت حاصل ہے،  جس کا مقصد انسانی حقوق کا تحفظ اور ایک ایسےصالح اسلامی معاشرے کا قیام ہے جس میں آقا سے لے کر غلام تک ہر شخص کے ساتھ مساویانہ برتاؤ کی ضمانت دی جا سکے- زیر نظر کتاب ''سنہرے فیصلے'' میں مصنف نے نبی مکرم   ، صحابہ کرام، نامور مسلم حکمرانوں اور قاضیان کرام کے ان فیصلوں کو یکجا کر دیا ہے جن سے اطراف واکناف عالم میں عدل وانصاف کی سنہری روایات کی ترویج ہوئی ہے- کتاب میں بیان کردہ فیصلوں سے جہاں حکمرانوں، قاضیوں اور ججوں کو گرانقدر راہنمائی ملتی ہے وہیں ایک اسلامی معاشرے میں انفرادی واجتماعی عدل کی نوید بھی سنائی دیتی ہے- کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں مستند اور مصدقہ واقعات جمع کیے گئے ہیں اور حوالوں کا خصوصاً اہتمام کیا گیا ہے- اس کے علاوہ واقعات کے آخر میں شخصیات کا مختصر تعارف بھی شامل کر دیا گیا ہے جس سے کتاب کی علمی افادیت مزید دو چند ہوگئی ہے-
 
 
 
 
 
فہرست مضامین 

عناوین


صفحہ نمبر

عرض مؤلف

11
آخر تم کس بنیاد پر گواہی دے رہے ہو؟

15
بروقت فیصلہ

18
خلیفہ کے خلاف فیصلہ

22
یہودی کے حق میں قاضی شریح کا فیصلہ

25
میں کون ہوں

28
قاضی امیر حکم کی شہادت رد کرتا ہے

30
کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ

35
قاضی کی ذہانت

37
بدری صحابہ کے لیے بخشش کا پروانہ

41
گورنر کے سامنے اس کا بیٹاکوڑے کھاتا ہے

46
قاضی ابویوسف کی حق گوئی

48
عمر بن عبدالعزیزکی نگاہ میں مظلوم کی قدر

49
ایک گردن زدنی بدو کی ضمانت

51
خود کو مسجد نبوی کے ستون سے باندھ لیا

57
جاسوسی کا انجام قتل

59
ادنی مسلمان بھی پناہ دے سکتاہے

60
حضرت دانیال علیہ السلام کا فیصلہ

64
بدعہدی کا انجام

68
اللہ کا فیصلہ

70
قاصد کا تحفظ اور عہد وپیمان کا لحاظ

72
قانونی فیصلہ

77
خانہ کعبہ کی کنجی

79
ابووہب نیچے اترو

82
چور کی ہوشیاری

86
مسلمان کی عزت

88
جھوٹی قسم کھانے کا انجام

92
فریب کی بو

97
مجھ سے اپنا بدلہ لے لو

100
ہم نے بھی گواہی دی

103
رشوت کا اثر و کردار

108
ضمیر کا فیصلہ

110
آخری وقت میں معافی

113
مظلوم کی آہ سے بچو ورنہ

120
حکمران بیت المال کا محافظ ہے

122
بادشاہ انہیں بلے جیسا لگ رہا تھا

123
مجرم تلاش کرلیا

125
گردن زدنی مجرم

127
حجاج کے سامنے دندان شکن جواب

129
کنگھی کی مدد سے فیصلہ

130
اذان کا کرشمہ

131
حکومت کے زوال پذیر ہونے کاسبب

140
اس چھت کی کڑیوں کی تعداد کتنی ہے

141
عدل کا کرشمہ

142
چھ ماہ کے مولود کا فیصلہ

154
خائن سیکرٹری کا محاسبہ

157
مقروض بری

159
عدل ہی سے ملک قائم ہے

160
ذرا ان انگلیوں کی تعداد بتانا

162
قاضی کی ذہانت نے چور گرفتار کرادیا

164
خیانت کی قلعی کھل گئی

166
غلامی کی ٹوٹتی زنجیر

168
منصب قضا کا امتحان

171
مجرم کی گرفتاری کا اچھوتا انداز

173
فیصلہ کس کے خلاف ہے

175
جریر کا تقاضا برحق ہے

177
مظلوم کے دل کا ہر نالہ تاثیر میں ڈوبا ہوتا ہے

179
خون کا بدلہ خون

181
حاکم وقت کی گواہی مسترد

183
پہلی چوری

185
جب سعودی شہزادے کو نئی زندگی ملی

187
غصے میں فیصلہ نہ کریں

199
قاتل سے ہمدردی

200
ام سنان کی آزادانہ گفتگو

201
ایک چوکیدار کی فرض شناسی

205
خلیفہ منصور کے حق گو مشیر

206
اشاعت علم کی خاطرمنصب قضا سے انکار

207
ایک بیوہ کی آزادانہ فریاد

208
وزیر کی دور اندیشی

212
شرع اورادب کا حق

213
قرآنی سورتوں ے عوض شادی

219
نفع بحش سودا

222
صدقہ میں ہدیہ

224
مسلمان بھائی کو ندامت سے بچانا

226
مجرموں کی گرفتاری کا انوکھا انداز

228
علی رضی اللہ عنہ کی دور اندیشی

231
پاؤں پھیلانے والا ہاتھ نہیں پھیلا سکتا

234
ایفائے عہد کا بے مثال واقعہ

236
عیسائیوں کےجذبات کا پاس ولحاظ

239
شرائط کی پابندی

240
سلطان محمود کا بے مثال انصاف

242
بادشاہ کا بہنوئی قیدخانہ میں

243
اس عورت کو کس نے قتل کیا ہے

244
عادل امیر نے ہجوگرکو معاف کردیا

246
وفاداری اور بےوفائی کاانجام

248
آخری فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں ہے

252
کھانا آخری خواہش

254
اس قاضی کے لیے ہلاکت ہے

255
مشیت الہی کےمطابق آزادی کا پروانہ

258
بادشاہ وقت کی انصاف پسندی

260
بادشاہ کے سامنے ایک بیوہ کی بےباکی

263
بادشاہ کو کوئی گواہ نہیں مل سکا

265
انصاف کا ایک حیرت انگیز واقعہ

267
حق پسند اہل دربار

270
رشوت خور قاضی کی سزا

272
ایک قیدی کی حق گوئی

274
عمررضی اللہ عنہ کے خلاف ابوبکر رضی اللہ عنہ کا فیصلہ

276
جہنم کی آگ تمہیں جھلسا دیتی

278
میں تو لنگڑا ہوگیا

280
یہود کی حیلہ سازی اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ

282
کسی کا مذاق نہ اڑانا

285
جھوٹا مقدمہ

286
طاقت رکھنے کے باوجودعفوو در گزر

288
فیصلہ سنانے میں جلدی مت کرو

289
مال فدک کا قضیہ حجاج کے دربارمیں

290
کوڑے کھانا منظور ہےمنصب قضا منظور نہیں

294
وجود باری تعالی کی دلیل شہتوت میں

295
توجس باپ کا ہے وہ واقعی یتیم ہے

296
والی بصرہ کی معزولی

298
رعایا کی مصلحت کے لیے بیٹے کی قربانی

299
قاضی مندر کا لاجواب فیصلہ

302
چار قسم کے افراد

304
تجھ سا عرب نے نہیں جنا

305
 
 
 




Tags
Sunehray faislay by Abdul malik Mujahid download free direct link pdf urdu
door e nabowat, khilafat rashida our tareekh islam main adal o insaf kay darakhshan waqiat
عبدالمالک مجاہد 

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں