Urdu Blog

  • Home
  • Softwares
  • اسلامی کتب »
    • ڈاکٹر اسرار احمد
    • دیگر اسلامی
  • شاعری
  • تاریخی کتب
  • اردو کتب »
    • علامہ اقبال
    • نسیم حجازی
    • محمد علی جناح
    • واصف علی واصف
    • ڈاکٹر یونس بٹ

ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

امیر المومنین کی چوکیداری

ایک دلچسپ واقعہ

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

14 فروری، 2012

بے حیائی کا ایک دن

منگل, فروری 14, 2012    No comments
‎
بے حیائی کا ایک دن

چند سال قبل کی بات ہے 14 فروری کا دن عام دنوں کی طرح آتا اور چپکے سے گزر جاتا۔ کوئی اس دن کی خصوصیت سے آشنا تھا نہ کوئی ویلنٹائن کو جانتا تھا اور نہ کپویڈ کے کارناموں سے آگاہ تھا۔ اب کی طرح اس دن کوئی ہنگامہ ہوتا تھا نہ کوئی دل آویز واقعہ سننے کو ملتا۔
 
ایک عشرے میں نہ جانے کہاں سے وبا آئی کہ پاکستان میں بھی بڑے اہتمام سے ’’ویلنٹائن ڈے‘‘ منایا جانے لگا۔ مغربی تہذیب نے مشرق کا رخ کیا اور بے ہودگی و بے حیائی کا ایک سیلاب امڈتا چلا آیا۔ اب 14 فروری کے آتے ہی ویلنٹائن ڈے کی تیاری ہونے لگتی ہیں۔ میڈیا پہ خصوصی تشہیر اور پروگرام ہوتے ہیں۔ نسل نو مقصد حیات سے بے پرواہ ہو کر بے ہودگی کے وہ کھیل کھیلتی ہے کہ شیطان بھی شرمندہ ہوتا نظر آتا ہے۔ پہلے پہل یہ وبا خاص طبقے تک محدود تھی آہستہ آہستہ خاص و عام کی تمیز بھی ختم ہو گئی اور ہر طبقے کا فرد اس کی زد میں آ گیا اور تو اور ہمارے تعلیمی اداروں میں بھی اس بے حیائی کا باقاعدہ سبق دیا جانے لگا ہے۔


14 فروری کو آپ بھی نظارہ کر سکتے ہیں، ویلنٹائن ڈے جسے ہم اپنی تہذیب کے منافی کہتے نہیں تھکتے، کی سب سے زیادہ دھوم ہمارے ہی محلوں اور گھروں میں پائی جاتی ہے۔ کالج کی بات جانے دیں پرائمری اور مڈل کے طلباء و طالبات بھی اب پابندی سے ویلنٹائن ڈے منانے لگے ہیں حالانکہ یہ دن منانے والوں کی ایک بڑی تعداد اس کی اہمیت و معنویت سے ناواقف ہوتی ہے مگر فلموں اور ٹی وی اشتہارات کے ذریعہ انہیں اتنا ضرور معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ اونچی سوسائٹی اور پوش کلچر کے چونچلے ہیں اور یہ کہ اس کے نہ منانے والے پسماندہ اور دقیانوسی کہلاتے ہیں، لہٰذا خوشی خوشی عشق فرمانے کا کارنامہ انجام دینے لگتے ہیں اور کم عمری میں ہی ’’بالغ‘‘ ہو جانے کا کریڈٹ حاصل کر لیتے ہیں۔ کچھ لوگ اس دن کا انتظار بڑی شدت سے کرتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے گدھ کسی جانور کے مرنے کا۔ ایسے لوگوں پر نظر رکھنے والوں کی بات اگر درست مان لیں تو یہ لوگ انتخاب کے دنوں میں خصوصی مقررین کی طرح ایک ہی دن میں کئی کئی میٹنگیں منعقد کر ڈالتے ہیں اور ہر جگہ وہی رٹے رٹائے جملے دہراتے ہیں کہ ’’ہم صرف تمہارے لئے ہیں‘‘۔


پاکستان میں یہ تہوار تیزی سے پھیلنے لگا ہے بالخصوص طبقہ اشرافیہ کو تو ایسی عیاشی کا کوئی بہانہ چاہئے ہوتا ہے۔ یوں اندازہ لگایئے کہ
گزشتہ سال 14 فروری کے ویلنٹائن ڈے پر باقاعدہ کراچی کے ایک روزنامے میں ایک اشتہار شائع ہوا۔ لکھا تھا۔
 
’’زندہ دل عاشقوں کے لئے ویلنٹائن ڈے کا خاص پروگرام 14 فروری کی رات محفل رقص (ڈانس پارٹی) منعقد ہو رہی ہے خواہشمند جوڑے اس محفل میں 1999ء روپے کا ڈنر ٹکٹ خرید کر شرکت کر سکتے ہیں البتہ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کے ممبران کو خصوصی رعایت دی جائے گی‘‘۔
اس سے بخوبی اندازہ ہو سکتا ہے کہ یہ تہوار اور اس کو منانے والے جوڑوں کی خواہشات کیا ہیں۔ رقص و سرود میں محبت کا ’’اظہار‘‘ کیا گل کھلاتا ہے۔ صاحب عقل خوب جانتے ہیں۔

کچھ سال پہلے کی بات ہے لاہور میں این سی اے کے طلبہ و طالبات نے اخبارات میں بیانات جاری کرنے اور تصاویر شائع کرنے کے لئے باقاعدہ اہتمام کیا۔ طالبات نے بے ہودہ انداز کے ساتھ تصویر اتروائیں جو پاکستان کے تمام بڑے اخبارات نے خصوصی طور پر شائع کیں۔ طلبہ و طالبات نے بڑے فخر سے کہا کہ ہم کارڈ، پھول اور چاکلیٹ کی بھرپور خریداری کے ساتھ ویلنٹائن ڈے بڑے اہتمام سے منائیں گے۔
 
لاہور میں طالبات کی ایک اہم درس گاہ کنیئرڈ کالج میں بھی ویلنٹائن ڈے کی خصوصی تقریب ہوئی جس میں خصوصی جوڑوں کو دعوت دی گئی اور کالج کی طالبات نے ایک دوسرے کو محبت بھرے تحائف اور پھول دیئے اس موقع پر کالج میں ایک میوزیکل شو بھی ہوا جس میں مختلف گلوکاروں نے اپنے ’’فن‘‘ کا مظاہرہ کیا شرکاء نے ڈانس کر کے دل بہلایا اس شو میں شرکت کرنے والے بعض نوجوان کالج اور تقریب کا ماحول دیکھ کر بے اختیار یہ کہنے یہ مجبور ہو گئے کہ ہم نے ایسا بے ہودہ ماحول پاکستان میں پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
 
ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمارے تعلیمی ادارے اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات مغربی تہذیب کی دلدل میں ایسے گھر چکے ہیں کہ ان سے سوچنے سمجھنے کا شعور بھی ختم ہوتا نظر آ رہا ہے۔ آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹی کے طلباء کی تقلید میں ہر وہ کام کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں جس میں بے حیائی و بے شرمی کا عنصر ہوتا ہے لیکن چونکہ یورپ کی نقالی کرنا ہے تو بڑی ڈھٹائی سے اس کو منایا جاتا ہے نہ اس میں کوئی پشیمانی ہوتی ہے اور نہ ندامت۔ افسوس اس بات کا ہے کہ نسل نو اپنی تہذیب سے بیگانہ ہوتی جا رہی ہے اپنے سلف اور آباء و اجدا سے ناآشنائی کا عالم یہ ہے کہ ہماری اکثریت کو عشرہ مبشرہ صحابہ کرامؓ کے نام تک یاد نہیں۔ اس کے برعکس دنیا بھر کے کرکٹرز کے نام ذہن نشین ہوتے ہیں۔ روزمرہ زندگی میں اپنی تہذیب کو اپنانے کی بجائے مغربی تہذیب اپنانے پر توجہ صرف کرتے ہیں حتیٰ کہ اسلامی تہواروں (عیدین وغیرہ) کو بھی مغربی انداز سے گزارا جاتا ہے اور بہت سے لوگ اس کی وجہ جواز یہ پیش فرماتے ہیں کہ ہم اکیسویں صدی میں بحیثیت ایشین ٹائیگر (ایشیائی شیر) دنیا کے نقشے پر اپنا ظہور چاہتے ہیں، حالانکہ یہ اصول ہے کہ کسی قوم کا اپنی تہذیب اور تمدن کو ترک کر دینا اور اغیار کی تہذیب کو اپنانا ترقی نہیں بلکہ تنزلی کی علامت ہے۔
 
اس طرف کوئی دھیان نہیں دیتا کہ یہ دن منانا غلط ہے اور اس دن کی مناسبت سے ہونے والی تقاریب میں شمولیت گناہ کی بات ہے مسلمانوں کو ایسے اجتماعات، تقریبات اور ایام سے دور رہنا چاہئے لیکن ایسا کوئی نہیں سوچتا بلکہ الٹا ایسا ماحول سرکاری اداروں میں پیش کیا جانے لگا ہے حالانکہ سرکاری سرپرستی میں منعقد کئے جانے والے ان ایام کا واحد مقصد شعائر اسلام کی توہین ہے وہ افراد، گروہ، ادارے اور تنظیمیں جو ان غیر شرعی، غیر اسلامی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں انہیں چاہئے کہ ان سے کنارہ کشی اختیار کریں کیونکہ شعائر اسلام کی توہین عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان تقریبات کا مقصد محض ثقافت کا اظہار ہے تو وہ غلط فہمی کا شکار ہیں اسلام نے جن ایام کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے ان میں خصوصیت کے ساتھ عیدین، خلفائ، راشدین کے ایام قابل ذکر ہیں، بدقسمتی سے سیکولر اذہان کی حامل شخصیات نام نہاد ترقی پسندیت کے قائل افراد اور یہود و ہنود کے پیسوں پر پلنے والی این جی اوز ان تقریبات کو میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فروغ دے رہی ہیں ان کے مقاصد یہی ہیں کہ مسلمان اپنی دینی تعلیمات سے دور ہو کر ایسے معاملات میں الجھ جائیں جو انہیں اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور احکامات نبویﷺ سے دور کر دیں۔
ویلنٹائن ڈے منانے کا مطلب مشرک رومی اور عیسائیوں کی مشابہت اختیار کرنا ہے اللہ کے رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے وہ انہیں میں سے ہے‘‘ (احمد، ترمذی)
 
بلاشبہ موجودہ دور میں ویلنٹائن ڈے منانے کا مقصد ایمان اور کفر کی تمیز کے بغیر تمام لوگوں کے درمیان محبت قائم کرنا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ کفار سے دلی محبت ممنوع ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’آپﷺ نہیں دیکھیں گے ان لوگوں کو جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے دشمنوں سے دوستی کرتے ہیں خواہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا خاندان کے لوگ ہی ہوں‘‘ (المجادلہ: 22)
 

کون نہیں جانتا کہ ویلنٹائن ڈے پر نکاح کے بندھن سے قطع نظر ایک آزاد اور رومانوی قسم کی محبت کا اظہار کیا جاتا ہے جس میں لڑکے لڑکیوں کا آزرادانہ ملاپ، تحائف اور کارڈز کا تبادلہ اور غیر اخلاقی حرکات کا نتیجہ زنا اور بداخلاقی کی صورت میں نکلتا ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ ہمیں مرد اور عورت کے درمیان آزادانہ تعلق پر کوئی اعتراض نہیں، اہل مغرب کی طرح ہمیں اپنی بیٹیوں سے عفت مطلوب نہیں اور اپنے نوجوانوں سے پاک دامنی درکار نہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ اہل ایمان میں بے حیائی پھیلے ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ (النور19)
 
نبی اکرمﷺ نے جو معاشرہ قائم فرمایا اس کی بنیاد حیا پر رکھی جس میں زنا کرنا ہی نہیں اس کے اسباب پھیلانا بھی ایک جرم تھا مگر اب لگتا ہے کہ آپﷺ کے امتی حیاء کے اس ’’بھاری بوجھ‘‘ کو زیادہ دیر تک اٹھانے کے لئے تیار نہیں بلکہ اب وہ حیاء کے بجائے وہی کریں گے جو ان کا دل چاہے گا۔ فرمان نبویﷺ ہے: ’’جب تم میں حیا نہ رہے تو جو تمہارا جی چاہے کرو‘‘۔ (بخاری)



(¯`v´¯)
 `•.¸.•´`•.¸.¸¸.•*¨¨*•.¸¸❤`•.¸.¸¸.•*❤ ❤`•.¸.¸¸.•*❤
♥♥.....Join Us on facebook............. *• ♥♥♥♥♥♥
 ❤ http://www.facebook.com/wakeup.muslimz ❤
فراز اکرم
Tweet
جدید تر اشاعت قدیم تر اشاعت

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

سبسکرائب کریں در: تبصرے شائع کریں (Atom)

Random Post

Follow Us

Become a Fan

Popular Posts

  • یوم تکبیر--جب بھارت کا غرورچاغی کے پہاڑوں میں دفن ہو گیا  
    History . Pakistan’s nuclear weapons program was established in 1972 by Zulfiqar Ali Bhutto, who founded the program while...
  • Books of Tariq ismail sagar
    Download Books of Tariq Ismail Sagar طارق اسماعیل ساگر  Download all books written by Tariq Ismail sagar آخری گناہ کی مہل...
  • Books by Dr israr Ahmed
    Multimedia Listing download Books of Dr israr Ahmed Item Details Download Title: (توحیدِ عملی (سورۃ زمر تا سورۃ...
  • حضرت سعد الاسودؓ کی شادی
    حضرت سعد الاسودؓ کا اصل نام تو سعد تھا لیکن ان کی غیر معمولی سیاہ رنگت کی وجہ سے لوگ ان کو ’’سعد الاسود‘‘ یا ’’اسود‘‘ کہا کرتے تھے۔ حضر...
  • ahadess related to Ghazwa e Hind
    Authencity of ghazwa e hind Hadees . ghazwa e hind accuracy.   (1) FIRST HADEES OF HAZRAT AB...
  • Download book zavia by Ishfaq ahmed all three parts
    Download book zavia by Ishfaq ahmed all three parts Zavia by ishfaq ahmed part 1 زاویہ از اشفاق احمد جلد اول  DOWNLOAD  (Right ...
  • اصلی مساوات
    سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ عنہ کے دور خلافت میں ایک دفعہ مدینہ اور اس کے ارد گرد قحط سالی ہو گئی۔ ہوا چلتی تو ہر طرف خاک اڑتی نظر آتی ۔ چنانچ...
  • یوم تکبیر اور بیتے لمحات ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان
    یوم تکبیر اور بیتے لمحات ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان Tags: youm e takbeer ore beetay lahmaat urdu article by dr abdul qadeer k...

Blog Archive

  • ◄  2009 (1)
    • ◄  اپریل (1)
  • ◄  2010 (212)
    • ◄  اپریل (6)
    • ◄  جون (3)
    • ◄  جولائی (22)
    • ◄  اگست (12)
    • ◄  ستمبر (44)
    • ◄  اکتوبر (66)
    • ◄  نومبر (28)
    • ◄  دسمبر (31)
  • ◄  2011 (216)
    • ◄  جنوری (19)
    • ◄  فروری (26)
    • ◄  مارچ (23)
    • ◄  اپریل (40)
    • ◄  مئی (11)
    • ◄  جون (24)
    • ◄  جولائی (16)
    • ◄  اگست (22)
    • ◄  ستمبر (7)
    • ◄  اکتوبر (8)
    • ◄  نومبر (8)
    • ◄  دسمبر (12)
  • ▼  2012 (132)
    • ◄  جنوری (13)
    • ▼  فروری (12)
      • ویلنٹائن ڈے ، عید محبت
      • بے حیائی کا ایک دن
      • عبرت اور سبق آموز واقعہ
      • سیب حرام ہے!
      • پاکستان کو ایک بھیانک انجام سے بچانے کیلئے جاگو، آ...
      • The Last Crusade. Aakhri Maarka-e-Khair-o-Sharr
      • بیٹیوں کی سوداگری
      • ننگ دیں ننگ ملت
      • خبردار زنا کے قریب بھی نہ پھٹکنا
      • Ungli uthana
      • اللہ نے ان لوگوں کی بات سن لی
      • شراب اور انگور
    • ◄  مارچ (12)
    • ◄  اپریل (13)
    • ◄  مئی (15)
    • ◄  جون (2)
    • ◄  جولائی (8)
    • ◄  اگست (15)
    • ◄  ستمبر (10)
    • ◄  اکتوبر (7)
    • ◄  نومبر (10)
    • ◄  دسمبر (15)
  • ◄  2013 (76)
    • ◄  جنوری (4)
    • ◄  فروری (5)
    • ◄  مارچ (5)
    • ◄  اپریل (7)
    • ◄  مئی (5)
    • ◄  جون (6)
    • ◄  جولائی (2)
    • ◄  اگست (5)
    • ◄  ستمبر (4)
    • ◄  اکتوبر (10)
    • ◄  نومبر (12)
    • ◄  دسمبر (11)
  • ◄  2014 (93)
    • ◄  جنوری (8)
    • ◄  فروری (14)
    • ◄  مارچ (14)
    • ◄  اپریل (7)
    • ◄  مئی (15)
    • ◄  جون (6)
    • ◄  جولائی (9)
    • ◄  اگست (6)
    • ◄  ستمبر (2)
    • ◄  اکتوبر (5)
    • ◄  نومبر (1)
    • ◄  دسمبر (6)
  • ◄  2015 (15)
    • ◄  جنوری (3)
    • ◄  مارچ (4)
    • ◄  اپریل (3)
    • ◄  مئی (2)
    • ◄  جولائی (1)
    • ◄  ستمبر (2)
  • ◄  2016 (1)
    • ◄  جولائی (1)
  • ◄  2018 (3)
    • ◄  جولائی (3)

Labels

  • پاکستان (158)
  • اسلامی (106)
  • halat e hazra (93)
  • تاریخ (72)
  • Orya maqbool jan (70)
  • افغانستان (47)
  • علامہ اقبال (39)
  • علمی (39)
  • شاعری (28)
  • معاشرتی (27)
  • سنہرے اوراق (21)
  • Quaid e Azam (19)
  • میڈیا (19)
  • خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق (17)
  • صحابہ کرام (15)
  • 23 march (14)
  • 14 August (10)
  • ahadees books (8)
  • 1947 Migration Pictures (6)
  • kashmir (6)
  • جمہوریت (6)
  • رمضان المبارک (6)
  • بنگال (5)
  • خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق (5)
  • غزوہ بدر (4)
  • لیلۃ القدر (4)
  • Dr AQ khan (3)
  • Quotes (3)
  • امریکہ (3)
  • ٹیپو سلطان (3)
  • wasif ali wasif (2)
  • قربانی (1)

Categories

پاکستان اسلامی تاریخ افغانستان علامہ اقبال علمی طارق اسماعیل ساگر شاعری معاشرتی سنہرے اوراق میڈیا خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق صحابہ کرام جمہوریت رمضان المبارک بنگال خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق غزوہ بدر قبول اسلام، لیلۃ القدر امریکہ ٹیپو سلطان گرافکس قربانی

Random Posts

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

 
  • Followers

  • رابطہ فارم

    نام

    ای میل *

    پیغام *

  • فیس بک پر شامل ہوں

Copyright © Urdu Blog | Designed by Templateism | Planet40