بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
افغانستان میں قرآن پاک جلایا جاتا ہے ہماری قوم کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی، ڈراؤن حملوں میں معصوم جانیں جاتی ہیں ہمیں کوئی فکر نہیں، اک طرف قتل و غارت کا بازار گرم مگر ہم خاموش تماشائی، امریکہ اور باقی طاغوتی قوتیں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں ہمارے زہنوں پر کرکٹ کا بھوت سوار، قرآن جل رہا ہے ہمارے حکمران اپنے خوش آمدیوں کے ساتھ نغمہ سرائی اور شراب و شباب کی محفلوں میں دھت دشمن ازلی کو خوش کرنے میں اندھا دھند پیسے اڑا رھے ہیں، اور غریبوں اور شہیدوں کے مزاروں اور آرزؤں پر دھما چوکڑی مچا رہے ہیں مگر ہماری غیرت خاموش، بلوچستان کا واقعہ ہمیں روز روز جھنجھوڑنے کی کوشش کرتا ہے لیکن ہمارے مردہ ضمیر خاموش....!!!
کون کون سی نا انصافیوں کو میں تحریر کروں جو اس خواب غفلت میں ڈوبی قوم کو جگا سکیں.....!!!
آج مجھے حیرت ہو رہی ہے کہ ہم نے صرف کرکٹ کو ہی اپنا دین و ایمان کیوں بنا لیا ہے.....!!!
تحریر غم: وقاص احمد مغل
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں