ٹیپو سلطان کا سفر آخرت

وہ عالمِ تصور میں میسور کے شیر کو ایک خوفناک دھاڑ کے ساتھ اپنے پرحملہ آور ہوتا دیکھ کر چونک جاتا تھا‘ اسکی سپاہ سرنگا پٹم کے میدان میں جمع ہونے والے سپاہیان اسلام کی نعشوں میں میسور کے شیر کو تلاش کر رہے تھے

مسلمانوں کے ملک میں پرندے بھوک سے نا مر جائیں

زیر نظر تصویر ترکی کی ہے جہاں ایک بہت پرانی اسلامی روایت ابھی تک زندہ ہے کہ جب سردی کا عروج ہو اور پہاڑوں پر برف پڑ جائے تو یہ لوگ چوٹیوں پر چڑھ کر اس وقت تک دانہ پھیلاتے رہتے ہیں جب تک برفباری ہوتی رہے۔ اور یہ اس لیئے ہے کہ پرندے اس موسم میں کہیں بھوک سے نا مر جائیں۔

پاپا نے پادری بنانا چاہا ۔۔۔مگر۔۔۔؟

میں اپنے کسی کام کے سلسلہ میں ’’تیونس‘‘ گیا۔ میں اپنے یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ یہاں کے ایک گاؤں میں تھا۔ وہاں ہم دوست اکٹھے کھا پی رہے تھے۔ گپ شپ لگا رہے تھے کہ اچانک اذان کی آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔

داستان ایک متکبر کی

سبحان الله ! یہ تھا اسلام کا انصاف

میں اپنا ثواب نہیں بیچوں گا

عموریہ کی جنگ میں پیش آنے والا ایک دلچسپ واقعہ

13 اپریل، 2012

bewaqoof kon

بیوقوف کون
 

دخل طفل صغير لمحل الحلاقة
بچہ نائی کی دکان میں داخل ہوتا ہے
فهمس الحلاق للزبون
حجام گاہک سے سرگوشی کرتا ہے
هذا أغبى طفل في العالم...إنتظر وأنا أثبت لك
''یہ دنیا کا بیوقوف ترین بچہ ہے دیکھو میں یہ ثابت کیے دیتا ہوں. 
وضع الحلاق دولارا بيد و 25 قرشا باليد الاخرى
حجام نے ایک ہاتھ پر ایک روپے کا نوٹ رکھا اور دوسرے ہاتھ پر 25 پیسے کا سکہ
نادى الولد وعرض عليه المبلغين
بچے کو آواز دی اور دونوں ہاتھ آگے کر دیئے
أخذ الولد ال 25 قرشا ومشى
بچے نے 25 پیسے لیے اور چل دیا
قال الحلاق
حجام کہنے لگا
وفي كل مرة يكرر نفس الامر
یہ ہر دفعہ ایسے ہی کرتا ہے
وعندما خرج الزبون من المحل
گاہک باہر نکلتا ہے
قابل الولد خارجاً من محل الآيس كريم
آیس کریم کی دکان کے پاس اُسے وہی بچہ ملتا ہے
ساله
وہ اس سے پوچھتا ہے
لماذا تأخذ ال25 قرشا كل مرة ولا تأخذ الدولار ؟؟؟
تم ہر دفعہ25 پیسے کیوں اٹھاتے ہو ، روپیہ کیوں نہیں اُٹھاتے
قال الولد
بچہ کہتا ہے
لانه فى اليوم الذي آخذ فيه الدولار سوف تنتهي اللعبة
وہ اس لیے کہ جس دن میں نے ایک روپے کا نوٹ اُٹھا لیا
اُس دن کھیل ختم


الغبي هو الذي يعتبر نفسه ذكي
بیوقوف وہ ہے جواپنے آپ کو زیادہ عقلمند جانے

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں